دس کروڑ کی نمبر پلیٹسہہ رُخی Indian Discourseفرانس میں نئی پارلیمنٹ کے انتخاب کے لئے ووٹنگ کا پہلا مرحلہ آجموبائل ایپ ڈیٹا  سب سے بڑا سائبر سیکورٹی رسکراہول گاندھی کے لئے چیلنجایران، صدارتی انتخابات؛ کوئی بھی امیدوار واضح برتری حاصل نہ کر سکاحمزہ خان  نے31 ویں ایشین جونیئر اسکواش چیمپئن شپ جیت لیشاہراہ قراقرم پر تھاکوٹ سے رائے تک متبادلہ سڑکورات کوہلی اور روہیت شرما T20 کرکٹ سے ریٹائرجنوبی افریقہ ہار گیا ،بھارت نے T20 ورلڈ کپ جیت لیاگوگل نے "سائیکا مور ” کوانٹم کمپیوٹر بنا کر تہلکا مچا دیا-امریکی ڈالر سب پر بھاریکانگو میں ایم پی اوکس وائرس کی ایک خطرناک قسم کا انکشاف: گاڈینسعودی عرب دنیا کی سب سے بڑی تعمیراتی منڈی بننے کے لیے تیار ٹرمپ ، بائیڈن ٹاکراڈیجیٹل ورلڈ میں برق رفتاری سے ہو رہی تبدیلیاںبھارت  انگلینڈ کو 68 رنز سے ہرا کر T20 ورلڈ کپ کے فائنل میں پہنچ گیا شمالی کوریا روس کے لئے ایک انجنئرنگ بٹالین بھیجے گاٹی 20 ورلڈ کپ سیمی فائنل، افغانستان کو شکستمین سٹریم میڈیا ویب سائیٹ آج بھی خبروں کا  سب سے مستند ذریعہ ہیں

ذھانت، طاقت اور ریاست


طاقت کے ایوان تک پہنچنا، طاقت کو بڑھانا اور اسے سمیٹے رکھنا اور طاقت کا استعمال تینوں مختلف چیزیں ہیں- طاقت پلیٹ میں رکھ کر نہیں ملتی اور اگر مل بھی جائے تو ٹھہرتی نہیں- جیسا کہ، حالیہ بھارتی انتخابات میں مودی جی کی بکھرتی طاقت، ترکی کے ماضی قریب میں ہوئے بلدیاتی الیکشن، جنوبی افریقہ کے حالیہ الیکشن، میکسیکو میں ۲۰۲۴ میں ہوئے انتخابات ،ورلڈ وار ٹو کے بعد ونسٹن چرچل کے ہاتھ سے گورنمنٹ کا جانا-
طاقت کا حصول اور اس کا بہترین استعمال ایک فن ہے جو قدرت لاکھوں میں سےکسی ایک کو عطا کرتی ہے-
ماہرینِ نفسیات کے مطابق ذہانت کی چار قسمیں ہیں IQ، EQ، SQ، AQ – پڑھائی والی ذھانت IQ ہے، EQ ( emotional) ہے، SQ سوشل اور (AQ (adversity –
‏IQ اور EQ کے استعمال سے یعنی شخصی ذھانت اور manipulation ( جوڑ توڑ) طاقت کے ایوانوں تک پہنچنے کے لئے ضروری ہے-نوکری حاصل کرنے ، کاروبار شروع کرنے کے لئے بھی یہی صلاحیت استعمال ہوتی ہے-یہ آپ کی شخصی کامیابی ہے- کون حکومت میں ہے، کون نہیں ، اس سے عوام کو کوئی فرق نہیں پڑتا-
روزمرہ کے معمولات میں کامیابی کے لئے شخصی ذھانت ( IQ)سے سوشل اور جزباتی ذھانت اور کامن سینس زیادہ کامیاب سمجھی جاتی ہے-

لیڈرشپ کے لئےاگلے دو مرحلے بہت چیلنجنگ ہیں –
طاقت کو بڑھاتے رہنا اور اس کو اپنے ارد گرد/ قریب رکھنا بہت مشکل کام ہے- یہ لُکا چھپی کے کھیل کی طرح ہے-طاقت بہت بے وفا آئٹم ہے- یہ دولت، پیسہ ، اقتدار، حسن میں ملتی ہے لیکن ہمیشہ دور بھاگنے کی کوشش میں رہتی ہے- جیسے ہی یہ چاروں اشیاء غائب ہوتی ہیں ، طاقت بھاگ جاتی ہے- پھر ہم زمانے کی بے ثباتی کو کوستے ہیں- طاقت کے اس مرحلے کے لئے IQ، کے ساتھ ساتھ SQ سوشل کوٹینٹ، EQ جزباتی صلاحیت چاہیے- اس مرحلے میں حکمران روزانہ کے معمولات سے نپٹتا ہے- یہ 24/7 کام ہے- یہ روز گھٹتا بڑھتا ہے، اس کے درمیان توازن رکھنا قیادت کی مہارت ہے- یہ شخصی کامیابی بھی ہے اور ریاست اور عوام کا مفاد بھی اسی سے جڑا ہے-
طاقت کا چوتھا مرحلہ دراصل قیادت کا اصل امتحان ہے- کیونکہ اس مرحلے میں قیادت کی اہلیت، قوم کی بقا ہے- یہ Adversity Quotient ہے- مشکلات کا سامنا کر کے ان کو حل کرنے کی صلاحیت- سیاسی قیادت کی اس صلاحیت کو بروئے کار لانے سے قومیں بنتی اور بگڑتی ہیں، ادارے ترقی کرتے ہیں- اس مرحلے پر اگر قیادت کمزور پڑ جائے تو واپسی کا راستہ نہیں بچتا-
میں نے اپنی زندگی میں سینکڑوں لوگوں کو طاقت کے قریب جا گر slip ھوتے دیکھا ہے، طاقت کے عروج سے سیدھا زمین پر گرتے دیکھا ہے، طاقت کے صیح اور بروقت استعمال سے کامیاب ہوتے دیکھا ہے-
رچرڈ نکسن بھی اپنی کتاب leadership میں لکھتے ہیں کہ طاقت ور ریاستیں جب بحرانی کیفیت سے گزرتی ہیں تو ان کو نکالنے کے لئے بھی اعلی پائے کی قیادت چاھیے-
پاکستان کی موجودہ صورتحال سیاسی عدم استحکام ، کمزور معیشیت اور عوام کے لئے relief مہیا کرنا ہے، یہ ایک dilemma ہے- اس بحرانی کیفیت نپٹنے کے لئے چوتھے لیول کی صلاحیتیں چاہیں- سال ۲۰۲۴ کی ابھی تک کی کارکردگی حوصلہ افزا ہے- مثبت اشارے ہیں – adversity road ہمیشہ لمبی اور bumpy ھوتی ہے- بحران کسی ایک شخص کے لئے نہیں ہوتا، یہ سب کو یکساں نقصان پہنچاتا ہے- قوم کی مجموعی سوچ کامیابی اور ناکامی کا نسخہ کیمیا ہے- شکست خردہ ذہن بہانے، لعن طعن، منفی سوچ سے قوم کو پیچھے دھکیلتا ہے- مثبت سوچ قوم کو آگے لے جاتی ہے- یہ ملک بھی آپ کا ہے، اس کا سب کچھ ہمارا ہے، اسے سنبھالنا بھی ہم سب نے ھے-
لیڈرشپ سٹریجی کے ماہر پروفیسر بالا چکر وتی کہتے ہیں کہ جب مختلف مقاصد کا حصول ضروری ہو تو متعلقہ شعبوں میں بہترین ماہرین کو تعینات کریں –
بحران کو مزید آگے جانے سے روکنے کے لئے سب سے پہلے ریاستی امور جڑی جونکوں کو علیحدہ کرنا ضروری ہے، بہترین دماغ ڈھونڈیں، مزید غلط فیصلوں سے پرہیز کریں، عالمی سطح پر تعاون بڑھاتے جائیں ، سفارتی سطح پر درمیان میں کھیلیں، IT کے شعبے میں connectivity بڑھایئں –
پاکستان ایک مضبوط ریاست ہے- یہ بحران سے بھی نکلے گی اور کامیاب بھی ھو گی-
-۰-۰-۰۰-۰-۰-۰-۰
ڈاکٹر عتیق الرحمان